بدعنوان افسران کی سرپرستی اور ہدایت پرٹیکس چوروں اور اسمگلنگ میں ملوث قومی خزانے کو مسلسل کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے والی مافیا کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں

کراچی ( رپوٹ : خالد زمان تنولی ) ایکسپورٹ پروسسنگ زون اتھارٹی کراچی میں غیر قانونی سرگرمیوں اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے تعینات سکیورٹی کے انٹیلی جنس افسران ہی اسمگلنگ اور غیر قانونی سرگرمیوں کے معاون بن چکے ہیں ،غیر قانونی سرگرمیوں کا سراغ لگا کر ان کی نشاندہی کرنے کے بجائے یہ کالی بھیڑیں زون کے کرپٹ اور بدعنوان افسران کی سرپرستی اور ہدایت پرٹیکس چوروں اور اسمگلنگ میں ملوث قومی خزانے کو مسلسل کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے والی مافیا کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں ،ذرائع کے مطابق حالیہ دنوں میں ایک کمپنی کی جانب سے چھالیہ کی اسمگلنگ کی گئی جسے چھوٹی گاڑیوں میں بھر کر بنگلے میں منتقل کیا جاتا رہا ،جبکہ ایک ٹھیکیدار نے تین گاڑیوں میں اسکریپ کی آڑ میں تانبا لوڈ کیا ،اسی طرح سے چندی کی آڑ میں کپڑوں کے رول دو ٹرالر ز میں بھرے گئے ،ذرائع کے مطابق ایکسپورٹ پروسسنگ زون میں ایک کمپنی کے سامنے یا اندر موجود سامان کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی بھی غیر قانونی قرار دی گئی ہے اور اس پر پابندی ہے اور سکیورٹی کے انٹیلی جنس افسران اسی لئے تعینات ہیں کہ وہ ان سرگرمیوں پر نظر رکھیں تاہم پابندی کے باجود انٹیلی جنس افسران اپنی نگرانی شفٹنگ کرانے لگے ہیں ،ذرائع کے مطابق زون سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات انٹیلی جنس افسر ریاض حسین دن میں اور اہلکار نورحسن رات میں بھاری رشوت دینے والی کمپنیوں ،ٹھیکیداروں اور کباڑیوں کو اسمگلنگ کا سامان باہر نکالنے اور زون کے اندر شفٹنگ میں سہولت دینے لگے ،دونوں کو اعلیٰ افسران کی سرپرستی حاصل ہے کیونکہ کئی شکایات کے باجو د ان کے خلاف ایکشن نہیں لیا گیا ، ایکسپورٹ پروسسنگ زون اتھارٹی میں چور بازاری اور مالی بدعنوانیوں میں ملوث افسران اور اہلکار وں نے بااثر شخصیات کی سرپرستی کے باعث اپنی سرگرمیاں پوری طرح سے جاری رکھی ہوئی ہیں جوکہ تمام معاملات چلا رہے ہیں اور انہیں ایکسپورٹ پروسسنگ زون کے شعبہ فیسلی ایشن اور شعبہ فنانس کے بعض سابق ایسے بااثر افسران کی معاونت بھی حاصل ہے جو کہ گزشتہ طویل عرصے سے یہاں پر کام کر رہے ہیں ،یہی مافیا اپنا اثررسوخ استعمال کرکے چوری میں ملوث افراد اور کمپنیوں کی انتظامیہ کو گیٹ پاس بنوا کر دیتے ہیں کیونکہ گیٹ پاس پر ایکسپورٹ پروسسنگ زون سے باہر جانے والی اشیاءکو کسٹم افسران چیک نہیں کرتے ہیں ،اطلاعات کے مطابق ایکسپورٹ پروسسنگ زون میں تین سو سے زائد کمپنیوں کی مصنوعات کی تیاری کے دوران ایسا کچرا جمع ہوتا رہتا ہے جس میں قیمتی پلاسٹک اور دیگر قسم کے سامان کے ٹکڑے اور اشیاءشامل ہوتی ہیں ،چوری میں ملوث مافیا دو روپے کلو کے حساب سے گاڑیاں بھر کر یہ اسکریپ باہر نکال رہے ہیں، حالانکہ اس میں 15روپے ڈیوٹی والا اسکریپ اور 80روپے ٹیکس والے المونیم کے علاوہ قیمتی پلاسٹک بھی شامل ہوتی ہے، صرف حالیہ دنوں میںایسے سامان سے بھری ہوئی 12گاڑیاں باہر نکالی گئی ہیں ،اس کے علاوہ سینکڑوں من المونیم بھی اسکریپ کی آڑ میں ملی بھگت کے ساتھ ایکسپورٹ پروسسنگ زون سے باہر نکالا گیا ہے ،ایسی ایک گاڑی کی معلومات اور تصاویر اوصاف کو موصول ہوئی ہیں،اس طرح کی گاڑیاں ملی بھگت سے آئے روز ایکسپورٹ پروسسنگ زون سے باہر نکلتی رہتی ہیں ،اس کے علاوہ فیکٹریوں میں جمع ہونے والے کچرے کو ایکسپورٹ پروسسنگ زون کے اندر موجود بیرونی دیوار کے ساتھ قائم دو کچرا کنڈیوں میں جمع کیا جاتا ہے اور ہر کچھ عرصے بعد ایکسپورٹ پروسسنگ زون اس کی نیلامی کسٹم قوانین کے تحت کرتی ہے ،اس کے لئے قواعد کے تحت کسٹم حکام پہلے جمع ہونے والے سامان کی مقدار کے حساب سے اس پر لگنے والی ڈیوٹی کا حساب لگاتے ہیں اس کے بعد ایکسپورٹ پروسسنگ زون کو اجازت دی جاتی ہے اس کے علاوہ لیٹر ہیڈ پر کمپنیوں سے برا ہ راست بھی ٹھیکیدا ر اور کباڑی سامان اٹھاکر باہر لے جاتے ہیں ، ایکسپورٹ پروسسنگ زون کے تفصیلی سروے میں کئی ایسے حقائق اور مسائل سامنے آئے ہیں جو کہ توجہ طلب ہیں ،یہاں پر کئی ایسے افراد بھی ملے ہیں جو کہ اس بات کا شکوہ کرتے دکھائی دئے ہیں کہ سامان اندر آئے یا باہر جائے متعلقہ افسران کو کمیشن دئے بغیر کوئی کام نہیں ہوتا،اگر کوئی فیکٹری مالک یا انتظامیہ کمیشن یا رشوت کی رقم دینے سے انکار کردے تو اس کوپریشان کرنے کے لئے مختلف حربے استعمال کئے جاتے ہیں اور اس وقت تک کام کو چلنے نہیں دیا جاتا جب تک وہ رقم دینے پر راضی نہ ہوجائیں اس میں ایسے فیکٹری مالکان اور انتظامیہ برابر کے قصوروار ہیں جوزیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرنے کی لالچ میں بعض کام غیر قانونی طریقوں سے کروارہے ہیں جس کا فائدہ ایکسپورٹ پروسسنگ زون کے کرپٹ افسران اٹھاتے ہیں اور وہ اپنا کمیشن لینے کے بعد ان غیر قانونی سرگرمیوں پر خاموشی اختیار کر لیتے ہیں یا پھر مکمل سرپرستی فراہم کرتے ہیں ،یہی وجہ ہے کہ ڈیوٹی چوری اور سامان کی چوری کے لئے جب گاڑیاں بھری جاتی ہیں تو کئی کئی روز تک یہ گاڑیاں اندر موجود رہتی ہیں جنہیں ایکسپورٹ پروسسنگ زون کے سکیورٹی اہلکار چیک نہیں کرتے،اس کرپشن کے علاوہ ایکسپورٹ پروسسنگ زون میں ایک بااثر افسر نے اپنے بیٹے کو بھی کچھ عرصہ قبل 17گریڈ میں بھرتی کروالیا ، اس افسر کے حوالے سے مشہور ہے کہ ان کی مرضی کے بغیر کسی کا کام نہیں ہوسکتا ،گزشتہ دنوں جب اس ادارے سے سامان کی اسمگلنگ کا انکشاف ہوااور چوری سے باہر نکلنے والی ایک گاڑی پکڑی گئی تو اس پر یہاں موجود کسٹم حکام نے سامان اور گاڑی کو قبضے میں لے کر مقدمہ قائم کیاجس میں اس فیکٹری اور اس کے مالکان کا نام بھی تھا جہاں سے سامان ٹرک میں بھرا گیا تھا اس کے علاوہ ڈیوٹی پر موجود ایکسپورٹ پروسسنگ زون کے سکیورٹی اہلکاروں اور کسٹم اہلکاروں کے نام بھی شامل تھے ،اسی کیس میں ملوث ایکسپورٹ پروسسنگ زون کے اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی دبا دی گئی اور یہ اہلکار اور انسپکٹر اب تک ڈیوٹی کر رہے ہیں تاہم کسٹم حکام کی جانب سے کسٹم اہلکاروں کی پوری شفٹ کو تبدیل کردیا ،ایکسپورٹ پروسسنگ زون کے میڈیا ترجمان عبدالعزیز کے مطابق یہاں پر تین سو سے زائد یونٹ فعال ہیں جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ فعال یونٹوں کی تعداد 200سے بھی کم رہ گئی ہے ،گزشتہ برسوں میں کرپشن ، مالی بدعنوانیوں اور نااہل افسران کی تقرریوں کے باعث یہ ادارہ تباہی کے دہانے تک پہنچ گیا ہے۔ واضح رہے ایکسپورٹ پروسسنگ زون کراچی کے علاقے لانڈھی اور بن قاسم کے سنگم پر مجید کالونی کے پاس قائم ہے ،ایکسپورٹ پروسسنگ زون اتھارٹی ایک ایسا ادارہ ہے جس کو وفاقی وزارت صنعت کے تحت ملکی بر آمدات بڑھانے کے لئے1980میں قائم کیا گیا تھا ،تاکہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو فیکٹریاں اور صنعتی یونٹ قائم کرنے کے لئے ایسا عالمی معیار کا مناسب ماحول اور سہولیات فراہم کی جاسکیں جہاں وہ عالمی معیار کی مصنوعات تیارکرنے کے بعد بیرون ملک بر آمد کریں اور ملک کو قیمتی زر مبادلہ حاصل ہوسکے اس کے لئے ایکسپورٹ پروسسنگ زون کو تمام ملکی قوانین سے مستثیٰ رکھا گیا اور اس کی حدود کو انٹر نیشنل تصور کیا جاتا ہے جہاں سرمایہ کاروں کو بجلی اور گیس سمیت دیگر سہولتیں بہم ملتی ہیں اس کے علاوہ انہیں در آمدات پر بھی خصوصی چھوٹ دی جاتی ہے ۔

About BLI News 3217 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.